اے ہمدم میرے میں شعور ذات کا راہی
میرا وجود ہے بھی کہ بس ہے اک واہی
میں گمان سے یقین کی حد کو پانا چاہتا ہوں
میں کائنات کی حد سے آگئے کا ہوں راہی
تو وجود میں میرے حوصلہ بن کے اتر
آسرا بن نہ کہ بن جا حسن جلوہ نگاہی
دانش مجھے محبت کی بیڑیاں نہ پہنا سفر آگہی میں
تو جلوہ رہ میں نہ کھو میرا مقصود ہے ذات الہی
0 Comments