Ticker

6/recent/ticker-posts

وہیں لگی ہے جو نازک مقام تھے دل کے

گرانئ شب ہجراں دو چند کیا کرتے

علاج درد ترے دردمند کیا کرتے


وہیں لگی ہے جو نازک مقام تھے دل کے

یہ فرق دست عدو کے گزند کیا کرتے


جگہ جگہ پہ تھے ناصح تو کو بہ کو دلبر

انہیں پسند انہیں ناپسند کیا کرتے


ہمیں نے روک لیا پنجۂ جنوں ورنہ

ہمیں اسیر یہ کوتہ کمند کیا کرتے


جنہیں خبر تھی کہ شرط نواگری کیا ہے

وہ خوش نوا گلۂ قید و بند کیا کرتے


گلوئے عشق کو دار و رسن پہنچ نہ سکے

تو لوکراتے ترے سر بلند کیا کرتے 

Post a Comment

0 Comments